کھانے کھلانے کے متعلق ایک بخاری شریف کی حدیث مبارکہ اور اس کی شرح

 بسم اللہ الرحمن الرحیم الحمد اللہ رب العالمین والصلوہ والسلام علی سید الانبیاء والمرسلین امابعد !

 حدّثنا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ قالَ حدّثنا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ عَنْ أبِي الخَيْرِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْروٍ رَضِي الله عَنْهُمَا أنّ رَجُلاً سَأَلَ النَّبِيِّ صلى الله عَلَيْهِ وَسلم أيُّ الإِسْلاَمِ خيْرٌ قالَ تُطْعِمُ الطَّعَامَ وَتَقْرَأُ السَّلاَمَ علىَ مَنْ عَرَفْتَ وَمَنْ لَمْ تَعْرِفْ.
اخرجہ البخاری فی باب اطعام الطعام من الاسلام
 حضرت عبداللہ بن عمرورضی اللہ عنھما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے ایک شخص نے سوال کیا یارسول اللہ ﷺ کون سے اسلام کا عمل سب سے بہتر ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم لوگوں کو کھانا کھلاءو اور تم ہر ایک کو سلام کرو جسے جانتے ہو اور جسے نہیں جانتے
 امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اسے باب اطعام الطعام من الاسلام (یعنی کھانا کھلانا اسلام میں سے ہے ) میں نقل کیا )
اسکی شرح میں علامہ عینی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں
 أَن فِيهِ حثاً على إطْعَام الطَّعَام الَّذِي هُوَ أَمارَة الْجُود والسخاء وَمَكَارِم الْأَخْلَاق، وَفِيه نفع للمحتاجين وسد الْجُوع الَّذِي استعاذ مِنْهُ النَّبِي صلى الله عَلَيْهِ وَسلم
 بے شک اس میں لوگوں کو کھانا کھلانے کی ترغیب دلانا ہے جو کہ جود وسخا کی اور اچھے اخلاق ہونے کی علامت ہے اور کھانا کھلانے میں محتاجون کے لیے بہت نفع ہے اور بھوک کو ختم کرنا ہے اور بھوک سے تو خود رسول اللہﷺ نے پناہ مانگی
وضاحت از علام نبی
دیکھیے اس میں رسول اللہﷺ نے کھانا کھلانے کی کتنی ترغیب ارشاد فرماءی ہمیں بھی چاہیے کہ ہم مختلف طریقوں سے لوگوں کو کھانا کھلاءیں مثلا آپ اپنے گھر محفل کروا لیں اور لوگوں کو دعوت دیں اور اس محفل میں ہو غریب اور امیر کو آنے کی اجازت ہو تاکہ غریبوں کو کھانا کھلایا جا سکے آپ اگر ویسے ہی کسی جگہ دستر خوان لگا کر بیٹھ جایں کہ یہاں غریبوں کو کھانا کھلایا جاتا ہے تو بہت سے غیرت مند غریب اس میں نہیں بیٹھیں گے اللہ تعالی ہمیں کھانا کھلانے کی توفیق عطا فرماءے آمین
طالب دعا غلام نبی

Comments

Popular posts from this blog

أنيس الساري في تخريج وتحقيق الأحاديث التي ذكرها الحافظ ابن